لکڑی
اسے عمارتی لکڑی بھی کہا جاتا ہے ، گھر کی فینیشنگ کرتے وقت لکڑی کا استعمال بہت اہم ہوتا ہے ، گھر کے دروازوں کے فریم ، دروازے ، دروازوں کی چوگاٹھیں اور بارڈر وغیرہ سب اسی کی بنائی جاتی ہیں ۔ چونکہ یہ ایک قدرتی تعمیراتی سامان ہے اس کی کچھ خصوصیات ہیں جیسا کہ نمی کی مقدار ، مضبوطی ، لچک ، سختی وغیرہ ۔ ہر لکڑی میں مختلف خصوصیات ہوتی ہیں اور یہ سیزن اور علاقہ پر بھی منحصر ہوتا ہے ، کمرشل استعمال سے پہلے جب درختوں سے لکڑی کاٹی جاتی ہے تو اس کی نمی کو سکھایا جاتا ہے ، لکڑی میں 8-10 فیصد نمی قابل برداشت ہے ۔ اگر لکڑی کو صحیح طرح سکھا کر قابل قبول فیصد تک نمی کو نہیں لایا جائے تو اس میں سکھڑنے اور پھولنے کی شکایت آتی ہے۔ اگر ایک حد سے زیادہ لکڑی میں نمی کم ہوجائے تو لکڑی سکھڑ جاتی ہے جبکہ اگر نمی بڑھ جائے تو پھول جاتی ہے، ایسا بار بار ہوتا رہتا ہے جبتک کہ لکڑی میں نمی کی مقدار اردگرد کی ہوا کی نمی اور درجہ حرارت کے ساتھ بیلینس نہیں ہوجاتی ۔ اس پورے معاملے کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے اگر لکڑی کو اچھی طرح سے ’’ سوکھی بھٹی ‘‘ کے طریقے سے سوکھا نا لیا جائے ۔ لکڑی خریدتے وقت کے ڈی کا لفظ لکڑی کے پھٹوں کے ساتھ لکھا ہوتا ہے اس کا مطلب یہی ہوتا ہے اسے بھٹے میں سوکھایا گیا ہے ۔
مارکیٹ میں مہیا لکڑیوں کے نام ان کے ان درختوں کے نام سے جانا جاتا ہے جس سے وہ کاٹی گئی ہوں ، پاکستان میں گھر کی تعمیر کے دوران عام طور پر استعمال ہونے والی لکڑیاں کچھ مندرجہ ذیل ہیں :
پڑتل
یہ پاکستان میں سب سے سستی اور با آسانی سے ملنے والی لکڑی ہے ،جب اس کو کاٹٓا جاتا ہے تو اس کو اس کے کریمی اور سفید رنگ سے پہجانا جا سکتا ہے اور سوکھنے کے بعد کچھ وقت کے بعد ہلکا سا بھورا رنگ ہوجاتا ہے ۔ اس کے خاصیت یہ ہے کہ یہ بہت ہلکے وزن کے ساتھ انتہائی نرم ، کمزور اور آسانی سے ٹوٹ جانے والی ہے ۔ اگر تو گھر میں کوالیٹی اور صفائی لانی ہو تو یہ والی لکڑی بلکل بھی نہیں لگانی چاھئے ، اگر اچھی طرح سے علاج نا کیا جائے تو اس میں دیمک اور دوسرے کیڑے لگنے کا بہت امکان ہوتا ہے۔
لاہور میں پڑتل لکڑی کا ریٹ : 1750/cft روپے ہے ۔
کیل
لوکل پائن ووڈ کو کیل بھی کہتے ہیں ، گھر کی تعمیر میں پاکستانی کیل بہت اچھی اور مناسب قیمت ہے لیکن یہ پہلے کی طرح اب اتنی عام نہیں ملتی جس کی وجہ سے اس کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے ، خریدتے وقت یہ ضرور کنفرم کر لیں کہ وہ لوکل کیل ہی ہے کیونکہ مارکیٹ میں امپورٹید کیل بہت موجود ہے جیسا کہ جرمن کیل ، ملائیشین کیل ،لوکل کیل کے مقابلے میں یہ سستی بھی ہیں اور ان کی کوالیٹی بھی کافی ہلکی ہوتی ہے ۔
لاہور میں پاکستانی کیل لکڑی کا ریٹ : cft/2800 روپے ہے ۔
لاہور میں امپورٹد کیل لکڑی کا ریٹ : 2000 – 2100/cft روپے ہے ۔
ییلو پائین (Yellow Pine)
یہ لکڑی امریکا کے مختلف پائن کے درختوں سے حاصل کی جاتی ہے ۔ اس پر سیدھی اور گول انداز کے دیزائن کی لائینیں ہوتی ہیں اور اسکے پیلے رنگ سے اس کو پہچانا جا سکتا ہے ۔ یہ نا اتنی مہنگی ہوتی ہے نا ہی اتنی سستی لیکن یہ لکڑی صرف چوگاٹھوں میں استعمال کرنی چاھیے ۔ اس کی سطح کھردری سی ہوتی ہے حتی کہ اچھی خاصی رگڑائی کے بعد پالش کر کے بھی عجیب سی شکل نکلتی ہے ، اس کے سکھڑنے اور پھولنے کے امکانات بھٹے میں سوکھانے کے بعد بھی زیادہ ہوتے ہیں ۔
لاہور میں ییلو پائن کی قیمت : 2500/cft سے 3400/cft روپے ہے ۔
ایش ووڈ
اچھی اور کوالیٹی تعمیر میں عام طور پر ایش ووڈ کا استعمال کیا جاتا ہے ، یہ نا اتنی سستی اور نا ہی اتنی مہنگی ہے لیکن یہ کچھ اچھی خصوصیات کی حامل ہے ، جیسا کہ لچک دار ، ٹوٹنے میں مضبوط ، سکھڑنا اور پھولن ابھی کم ہوتا ہے ، اس میں لائینیں بلکل سیدھی ہوتی ہیں اور یہ سفید بھورے رنگ کی ہوتی ہے۔
لاہور میں ایش ووڈ کی قیمت : 5400/cft سے 5800/cft روپے ہے ۔
موہاگنی
موہاگنی بہت ہی اچھی اور عمدہ لکڑی ہے ، کوالیٹی تعمیر میں اس کا استعمال کرنا چاھیے ، یہ دیار سے تو سستی ہے لیکن میرانتی کے مقابلے میں مہنگی ہے ، اس کا لال بھورا رنگ ہوتا ہے اور اسکی سطح بہت ہی ملائم اور سیدھی ہوتی ہے ۔ دیار کی طرح اس کو دیمک نہیں لگتا اور سوکھنے کے بعد اس کے سکھڑنے اور پھولنے کے بھی امکانات نا ہونے کے برابر ہوتے ہیں ، اس کی سختی کی وجہ سے اس کو دروازوں میں استعمال کرنا چاھئے ، اس کی ایک خامی یہ ہے کہ اس پر پالش صرف گہرے رنگ کی ہوسکتی ہیں کیونکہ یہ قدرتی گھرے رنگ میں ہوتی ہے ، یہ دو کوالیٹیوں میں آتی ہے ، موہاگنی اور سپیلے ۔
لاہور میں موہاگنی لکڑی کی قیمت : 500/cft روپے ہے ۔
لاہور میں موہاگنی (سپیلے) لکڑی کی قیمت : 5600/cft روپے ہے ۔
دیار
یہ پاکستان کے قومی درخت سے حاصل کی جانے والی لکڑی ہے ۔ یہ بہت پائےدار لیکن مہنگی لکڑی ہے ۔ اس کی سطح پر سیدھی خطوط ، اور بہت ہی عمدہ اور باترتیب ٹیکسچر ہوتا ہے ۔ یہ تقریبا نا ہونے کے برابر سکھڑتی اور پھولتی ہے ، اس میں دیمک اور دوسرے حشرات بھی کم ہی لگتے ہیں ۔
لاہور میں دیار کا ریٹ : 4500-8000/cft روپے ہے ۔
بلوط ( اوک)
ایش ووڈ کی طرح اوک بھی سخت لکڑی ہوتی ہے جو کہ لال اور پیلے بھورے رنگ میں دستیاب ہے ، اس کے ریشے اور گرین بہت باریک ، سیدھے اور کھلے ہوتے ہیں ۔ اوک عام طور پر گھر کے فرنیچر اور الماریوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے اس کے دروازے بنانے سے گریز کرنا چاھئے کیونکہ پالش کے بعد اس کے ریشے تقریبا بلکل ختم ہوجاتے ہیں ۔
لاہور میں اوک لکڑی کی قیمت : 2900/cft ہے ۔
گہری بھوری میرانتی لکڑی
موہاگنی لکڑی کی طرح میرانتی سخت لکڑی ہے جو کہ لال اور گھرے بھورے رنگ میں ہوتی ہے ، اس کے ریشے بھی کافی باریک ، سیدھے اور کھلے ہوتے ہیں ۔ اس میں اور موہاگنی میں فرق کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ دونوں کا رنگ اور ریشے ایک طرح کے ہوتے ہیں ، لیکن موہاگنی خریدتے وقت خیال رکھا جائے کہ موہاگنی کے نام پر میرانتی بیچی جارہی ہے ، گھرے بھورے رنگ کی میرانتی لکڑی کو موہاگنی بول کر بیچا جا رہا ہے ۔
لاہور میں گھرے بھورے رنگ کی میرانتی لکڑی کی قیمت : 3900/cft ہے ۔
گرین میپل
یہ ایک امپورٹڈ لکڑی ہے جسکا انوکھا رنگ ، ملائم ریشے اور مضبوط ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ لکڑی بڑھئیوں میں ہر لکڑی کے کام کے لیے پسندیدہ ہے ۔ میپل لکڑی بہت ہی عمدہ ، فاخر اور یکساں ساخت کے ساتھ بلکل سیدھے ریشے والی ہوتی ہے ، لیکن تھوڑے بہت ریشے آگ کی لہر ، پرندہ کی آنکھ ، گھنگرالو اور لہراتی ہویئ ہوتی ہیں۔ یہ لکڑی دروازوں میں بھی استعمال کی جاسکتی ہے لیکن زیادہ تر اسکا استعمال بہت ہی عمدہ فرنیچر بنانے میں کیا جاتا ہے ۔
لاہور میں میپل لکڑی کی قیمت : 3800/cft ہے ۔
نوٹ : تمام قیمتیں اچھی کوالیٹی اور عمدہ لکڑی کا ہے ۔ یہ قیمتیں دیسمبر 2020 میں اپ ڈیٹ کی گئی ہیں ۔
سائیٹ پر کوالیٹی چیک
بلکل اچھی طرح سے لکڑی کا ٹیسٹ کرنا تو کسی ماہر کا کام ہے لیکن ایک عام شخص لکڑی خریدتے وقت مندرجہ ذیل کوالیٹی چیک کر سکتا ہے :
1 – لکڑی پر ’’ کے ڈی ‘‘ کی مہر لگی ہو خاص طور پر اگر اپمورٹیڈ ہو ۔ ( یہ ہر لکڑی پر نہیں لگی ہوتی جیساکہ ییلو پائین جو چوگاٹھوں کے لیے لی جاتی ہے )۔ کچھ لوکل لکڑیوں کو ہوا سے سکھایا جاتا ہے اس پر یہ مہر نہیں ہوگی ، اگر ممکن ہو تو نمی کی مقدار چیک کریں اور وہ 8-12 فیصد سے زیادہ نا ہو۔
2 – لکڑی کے پھٹوں کی کونوں میں زیادہ دراڑیں یا ٹوٹے ہوئے نا ہوں ، اس کے مطلب ہوتا ہے کہ لکڑی کو جلدی سکھایا گیا ہے ، اس سے باہر سے لکڑی سوکھ جاتی ہے جبکہ اندر سے گیلی ہی ہوتی ہے۔
3 – لکڑی کے پھٹوں میں گانٹھیں ضرور دیکھیں ، چھوٹی گانٹھیں جو لکڑی کے اندر تک نا جارہی ہوں تو قابل قبول ہیں لیکن کوشش کریں کہ ایسی لکڑی لیں جس میں بلکل گانٹھیں نا ہوں یا چھوٹی والی تھوڑی بہت ہوں۔
4 – لکڑی ہمیشہ اس سائز کی لیں جس کو کاٹنے کے بعد بچا ہوا مال کم ضائع ہو ، جیساکہ اگر آپ کے دروازے 7فٹ 3.5 انچ کے ہوں تو لکڑی کے پھٹوں کی لمبائی یا 14فٹ ہو یا 10فٹ ۔
سائیٹ پر لکڑی کا کوانٹیٹی چیک
لکڑی کو کیوبک فیٹ میں ماپا جاتا ہے، لیکن اس کو انچ میں ماپ کر فٹ میں تبدیل کیا جاتا ہے ، اگر لکڑی کے ایک پھٹے کو آرے سے چیرا جائے جو کہ 2 انچ چوڑا ہوتا ہے کیونکہ زیادہ تر دروازوں کے لیے 2 انچ والے سب سے لمبے پھٹے استعمال کیے جاتے ہیں جبکہ چوگاٹھوں کے لیے 1.5 انچ والا استعمال کیا جاتا ہے۔
ہم فرض کر لیتے ہیں کہ ہم نے لکڑی کے پھٹے کو اوپر دی گئی تصویر کے مطابق چیرا اور اس کی مندرجہ ذیل پیمائیشیں ہیں :
Length = 14’ (168 inches)
Width = 1’ (12 inches)
Height = 2” (2 inches)
Total Quantity in cubic inches = Length (in.) x Width (in.) x Height (in.)
= 168 (in.) x 12 (in.) x 2 (in.)
= 4032 in3
Now let us convert in3 to ft3
1 ft3= 1728 in3 (12 in. x 12 in. 12 in.)
Hence,
Total Quantity in cubic feet = 4032 / 1728
= 2.33 ft3.